بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || مرکزی خاتم الانبیاء(ص) بیس کے کمانڈر، فلائٹ میجر جنرل پاسدار علی عبداللٰہی، مرکزی حضرت خاتم الانبیا (ص) بیس کے کمانڈر، نے دفاع ہفتہ کے موقع پر ایک پیغام جاری کیا جس کا متن درج ذیل ہے:
بسماللہ الرحمن الرحیم
ہفتۂ دفاع مقدس ان دنوں کی یاد دلاتا ہے جب عظیم ایرانی قوم نے خدائے متعال پر ایمان، حضرت امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) کی اطاعت، اور مزاحمت، استقامت، قربانی اور ایثار سے بھرپور جذبے کے ساتھ دشمنوں کے ہمہ گیر حملے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس سرزمین کی تاریخ کا عزت، آزادی اور شرافت کا لازوال کارنامہ قم کیا۔
مکتب مقاومت ـ جو کہ مذہبی، قومی اور انقلابی تصورات سے ابھرا ہے، ـ استکبار کے مقابلے میں ڈٹ جانے، اندرونی طاقت پر انحصار، غاصب طاقتوں پر عدم اعتماد اور خدا کی طاقت پر بھروسہ جیسے اصولوں کی بنیاد پر استوار ہے۔ یہ مکتب تاریخی واقعات اور ایرانی قوم کے اجتماعی تجربات کے تناظر میں تشکیل پایا اور شہیدوں کے خون اور قربانی دینے والوں کی جانفشانی سے مستحکم ہؤا۔
اس بیانات کو مستحکم کرنے کا ایک اہم موڑ 12 روزہ مسلط کردہ جنگ تھی جسے دشمن نے قومی عزم کو کمزور کرنے کے مقصد سے شروع کیا تھا؛ لیکن عملی میدان میں یہ قومی یکجہتی کو مضبوط بنانے، مزاحمتی جذبے کو بلند کرنے اور ملک کے دفاع میں عوام کے مرکزی کردار کی نئی تعریف پر منتج ہوا۔ اس تجربے نے، آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دور کی طرح، ثابت کیا کہ ایرانی قوم خدا پر ایمان، انقلاب اسلامی کے دانشمند رہبر کی اطاعت اور قومی اتحاد برقرار رکھنے کے ذریعے مشکل ترین خطرات پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
آج بھی معاشرے کا پائیدار سکون اور سلامتی اسی مزاحمتی اور استقامتی مکتب کا مرہون منت ہے جو دفاع مقدس کے دور میں تشکیل پایا۔ دفاع مقدس محض ایک فوجی واقعہ نہیں، بلکہ ایک لازوال مکتب اور ایرانی قوم کے لئے ایک لازوال سرمایہ ہے جس کی تعلیمات دفاعی، سیاسی، ثقافتی اور معاشی میدانوں میں ذمہ دار عہدیداروں اور حکام کے لئے مشعل راہ ہیں، اور اس مکتب کا دوام و استمرار مقدس نظام جمہوری اسلامی ایران کی بقاء اور استکبار کے مقابلے میں مقدس محاذ مقاومت کی تقویت کا سبب بنتا ہے۔
مرکزی حضرت خاتم الانبیاء(ص) ہیڈکوارٹر، اسلامی انقلاب اور ملک کی علاقائی سالمیت کے ہمہ گیر دفاع میں مرکزی کمانڈ کی حیثیت سے، خود کو پابند سمجھتا ہے کہ دفاع مقدس کی قدروں کی روشنی اور کمانڈر ان چیف حضرت امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) کی رہنمائی میں، اور ملکی اور فوجی عہدیداروں کے تعاون سے، اسلامی ایران کی سلامتی، عظمت اور ترقی کی حفاظت کے لئے تمام قومی صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لائے۔
کارناموں ور قربانیوں کے دنوں کی یاد اور عظیم الشان امام راحل (رضوان اللہ علیہ)، شہداء اور سرخرو مجاہدین کے بلند مقام کو تعظیم پیش کرتے ہوئے، ہمیں امید ہے کہ قربانی، جانفشانی، مقاومت اور قومی یکجہتی کی بیش بہا میراث سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ہم اسلامی ایران کے عروج اور انقلاب کے بلند مقاصد کی زیادہ سے زیادہ تکمیل کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ